ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / کسی کو بھی اتر پردیش زبردستی گود لینے کی ضرورت نہیں۔ اب تک کی پولنگ بی ایس پی کے لیے حوصلہ افزارہی:مایاوتی

کسی کو بھی اتر پردیش زبردستی گود لینے کی ضرورت نہیں۔ اب تک کی پولنگ بی ایس پی کے لیے حوصلہ افزارہی:مایاوتی

Mon, 06 Mar 2017 11:18:45  SO Admin   S.O. News Service

لکھنؤ، 5؍مارچ(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)کی قومی صدر مایاوتی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کستے ہوئے کہا کہ ’سروجن ہتائے اور سروجن سکھائے ‘کی حکومت صرف بی ایس پی ہی دے سکتی ہے، اس لیے اتر پردیش کو کسی کو بھی زبردستی گود لینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، بلکہ انہیں واپس ان کی آبائی ریاست میں بھیج دینا ہی بہتر ہے۔انہوں نے اس کے ساتھ ہی کل ہوئے چھٹے مرحلے کے انتخابات کو بھی پارٹی کے لیے اچھااشارہ بتایا ہے۔انہوں نے کہا کہ پانچوں مرحلے کی پولنگ کی طرح چھٹا مرحلہ بھی پارٹی کے لیے کافی حوصلہ افزارہاہے ۔بی ایس پی سپریمو نے اتوار کو کہا کہ اب آخری مرحلے کی ووٹنگ بھی پارٹی کے لیے پہلے کے تمام مراحل کی طرح ہی کافی حوصلہ افزا رہے گی ، ایسی زمینی رپورٹیں مختلف اضلاع سے مسلسل موصول ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی عام انتخابات کے وعدوں کا ایک چوتھائی حصہ کام بھی ابھی تک تقریبا پونے تین سال کی مدت میں مکمل نہیں کر پائے ہیں، اور ایس پی کا یہاں گزشتہ پانچ سالوں سے جنگل راج ہے، اس طرح سے موجودہ انتخابی ماحول بی ایس پی کے حق میں انتہائی حوصلہ افزا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب تک چھ مراحل کی ووٹنگ کو دیکھ کر مکمل یقین ہے کہ بی ایس پی اکیلے ہی مکمل اکثریت والی حکومت بنانے جا رہی ہے۔مایاوتی نے کہا کہ ویسے تو مخالف پارٹیوں میں سے خاص طور پر بی جے پی اور ایس پی -کانگریس گٹھ بندھن کے لوگ اپنی ریلیوں میں بڑی بڑی باتیں اور ہوائی دعوے کر رہے ہیں، لیکن ریاست کی عوام کو صرف بی ایس پی کی مضبوط اورآزمائی ہوئی قیادت پر ہی اعتمادہے ۔انہوں نے کہا کہ قانون کے ذریعہ قانون کا راج اور مفاد عامہ اور ترقی کے معاملے میں ہماری حکومت کا ریکارڈ کافی بہتر رہا ہے۔بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ ریاست کی عوام وزیر اعظم مودی کی وعدہ خلافی اور سماج وادی پارٹی کے لیڈروں کے غنڈہ اور جنگل راج والی حکومت اور ان دونوں چچا -بھتیجے کی حکومت کی غلط پالیسیوں اور کاروائیوں سے کافی ناراض ہے۔انہوں نے کہا کہ اب ریاست کے لوگ قطعی بھی ان کے کسی بھی طرح کے بہکاوے میں آنے والے نہیں ہیں۔مایاوتی نے کہا کہ اس کے علاوہ، اتر پردیش میں بی ایس پی کے دور حکومت میں بی جے پی اور آر ایس ایس جیسی فرقہ پرست طاقتیں ہمیشہ کمزور اور سماج وادی پارٹی کے دور حکومت میں مضبوط کیوں ہو جاتی ہیں، یہ پورا سماج اور خاص طور پر مسلم سماج کے لوگ اچھی طرح سے سمجھنے لگے ہیں، اس لیے عوام اس بنیاد پر فیصلہ بھی کر رہی ہے جو اتر پردیش کے مفاد اور فلاح و بہبود کے لیے کافی اچھا اشارہ ہے۔


Share: